شاعری

Teri Dustuk by HINA SHAHID

 

تیری دستک

از

 حناء شاہد

 

رفتہ رفتہ رکھتے ہیں قدم

دل کی نگری بہت حسین بنا رکھی ہے

ہم نے بھی چاہا کل شام اسے دیکھ لیں

وہ باپردہ ہی گزر گیا اور ہم منتظر رہے

حسرتوں کی آنچ جلائے رکھنے سے کیا حاصل

لوگ تو جلتے دیے بھی بجھا دیتے ہیں

زندگی کے کچھ مان سنبھال رکھنا تم

ہم تو وہ ہیں جو دلوں کی دنیا  اجاڑ دیتے ہیں

انہیں لگا  پہلو میں راحت چھپی ہوتی ہے

انہیں کیا معلوم

یہ چند لمحوں کی راحت ہی تو برباد کر دیتی ہے

  رفتہ رفتہ دھیمے دھیمے چلنا مسلسل  ہی سہی

مگر ایسے چلنے سے کیا جو بلا وجہ چلنا ہو

محبتوں کی قیمتوں کی ادائیگی آسان نہیں ہوتی

جو سرِ عام عام ہو جائے وہ محبت نہیں  ہوتی 

To read more beautiful poetry, visit the website or click on the link below. If you like my poetry, you will like, comment and share. Thanks!!! www.hinashahidofficial.com

 

Hina Shahid

I am an Urdu novel writer, passionate about it, and writing novels for several years, and have written a lot of good novels. short story book Rushkey Hina and most romantic and popular novel Khumarey Jann. Mera naseb ho tum romantic novel and lot of short stories write this

Related Articles

6 Comments

  1. “دستک”
    کبھی دستک تو دے درد دل پر اے دوست!
    پیار امید سے کم نکلا تو سزائے موت دے دینا…

    1. ہم وقت گزارنے والے نہیں رونق محفل ہیں

      زندگی بھر یاد کرے گا کو ی کہ زندگی میں آیا تھا ⁦ کوی ❤️⁩⁦❤️⁩

  2. ہم وقت گزارنے والے نہیں رونق محفل ہیں

    زندگی بھر یاد کرے گا کو ی کہ زندگی میں آیا تھا ⁦ کوی ❤️⁩⁦❤️⁩

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Check Also
Close
Back to top button