آرٹیکل
Trending

Batey Kuch Adhoori c By Hina Shahid episode 3

جنہیں لفظ مقید نہ کر سکیں ان پہ لہجے کبھی اثرانداز نہیں ہوتے۔

Story Highlights
  • جنہیں لفظ مقید نہ کر سکیں ان پہ لہجے کبھی اثرانداز نہیں ہوتے

 

 

باتیں کچھ ادھوری سی

سلسلہ نمبر 3

تحریر حناء شاہد

(جنہیں لفظ مقید نہ کر سکیں ان پہ لہجے کبھی اثرانداز نہیں ہوتے)

 

 

زندگی میں اگر آپ کے اندر لوگوں کے ساتھ تعلقات کو استوار کرنے کا طریقہ نہ ہو اور آپ کو یہ بھی سلیقہ نہ ہو کہ لوگوں کے ساتھ تعلقات کو قائم کیسے رکھتے ہیں ۔اگر آپ رشتوں کو بنا کر نبھانے کا ظرف نہیں رکھتے اور نہ ہی آپ میں یہ سلیقہ موجود ہے تو کوشش کریں زندگی تنہاء گزار لین۔ اور رشتوں کو بنانے سے گریز کریں۔

٭٭٭٭٭

 

دل میں بات رکھ کر منافقت کا لبادہ اوڑھ کر رشتوں کی مالا کو دیمک زدہ کرنے سے بہتر ہے۔ بات کو بیان کر کے غلط فہمی دور کر لی جائے۔ ورنہ۔۔۔۔۔۔!!! دوسری صورت میں رشتہ قائم ضرور رہتا ہے۔ مگر اندر سے کھوکھلا ہو جاتا ہے۔ اینٹ اور پتھر سے بنی ہوئی مضبوط عمارت اگر اندر سے کھوکھلی ہو جائے تو اس کو بھی زمین بوس ہونے میں وقت لگتا ہے۔ یہ تو پھر کچے دھاگے سے بھی کئی گنا کمزور رشتے ہوتے ہیں ۔ جنہیں محبت اور اعتماد سے مضبوط کیا جاتا ہے۔یہ باتیں مشکل ضرور ہیں ۔ لیکن اگر ان پہ عمل کیا جائے تو زندگی کا سفر بہت آسان ہو جاتا ہے۔

٭٭٭٭٭

 

لوگوں میں اور دوستوں میں بڑا فرق ہوتا ہے۔ لوگ آپ کے چھوٹے سے عمل چھوٹی سی بات یا پھر چھوٹی سی غلطی سے آپ کے کردار کی ایسی غلط تصویر بناتے ہیں۔  جو ان کے ذہن پر نقش ہو جاتی ہے۔ اب وہ تصویر غلط بھی ہو سکتی ہے۔ اور صحیح بھی۔۔۔۔۔۔!!جبکہ دوست۔۔۔۔۔!!دوست وہ ہوتا ہے۔ جو آپ کی خامیوں کو جانتے ہوئے بھی آپ کے عیبوں کی پردہ پوشی کرتا ہے۔ وہ تو آپ کے عیبوں کا ذکر آپ سے بھی نہیں کرتا ۔ وہ محفل میں کبھی بھی آپ کو شرمندہ نہیں کرے گا۔ بلکہ تنہائی میں آپ کو سمجھائے گا۔ اور دوسرے لوگوں کے درمیان آپ کا ذکر ہمیشہ اچھے الفاظ میں کرے گا۔

٭٭٭٭٭

 

اگر عورت چاہے تو اپنی محبت اپنی چاہت کی شدت سے ایک برے سے برے مرد کو بھی اپنا اسیر کر سکتی ہے۔ اور ایسا اسیر کہ اس عورت کے آپ کی زندگی سے چلے جانے کے بعد بھی آپ اس عورت کی چاہت کے حصار میں رہو۔ یہ ایک حقیقت ہے اور اس حقیقت سے منہ نہیں موڑا جا سکتا ہے۔

٭٭٭٭٭

ہر لکھی ہوئی بات کو ہر پڑھنے والا انسان نہیں سمجھ سکتا۔ کیونکہ لکھنے والا احساس کے ساتھ لکھتا ہے۔ اور پڑھنے والا صرف ۔لفظ پڑھتا ہے۔

٭٭٭٭٭

بہترین عورت وہ ہوتی ہے جو مرد کی ہر بات کو آسانی سے مان جائے۔ مرد کے ساتھ بحث کرنے والی عورت نہ تو کبھی خود خوش رہ سکتی ہے۔ اور نہ ہی اپنے مرد کو خوش رکھ سکتی ہے۔

٭٭٭٭٭

محبت وہ ہوتی ہے جس میں محبوب کی خوشی اہمیت رکھتی ہے۔ جب آپ اپنی خوشی ، اپنی بات کو اہمیت دینے لگ جاتے ہیں تو سمجھ لینا چاہئیے محبت ختم ہو گئی ہے۔

٭٭٭٭٭

چاند میں بھی بہت سارے داغ ہوتے ہیں۔ مگر پھر بھی وہ خوبصورت لگتا ہے۔ پھر ایک انسان کیسے خود کو کامل مان سکتا ہے۔ وہ کیسے مکمل اور داغوں سے پاک ہو سکتا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ انسان کبھی بھی خامیوں سے پاک نہیں رہ سکتا ہے۔ کیونکہ وہ مٹی سے تخلیق کردہ خطا کا پُتلا ہے۔

٭٭٭٭٭

جنہیں حالات کی تلخی سے ڈرلگتا ہے۔ وہ مشکلات کی سختی کبھی بھی برداشت نہیں کر پاتے ہیں۔ کیونکہ پہاڑوں سے ٹکڑانے کے لیے فولاد حوصلوں کی ضرورت ہوتی ہے۔

٭٭٭٭٭

لوگ لباس کی طرح دوست بدل لیتے ہیں اور محبت کو جھاڑو مار کر بدن سے جھاڑ دیتے ہیں۔بس ایک ہی بات اٹل ہے جذبات ختم۔۔۔۔۔۔! محبت دفن۔۔۔۔۔!!!۔

٭٭٭٭٭

جنہیں لفظ مقید نہ کر سکیں ان لوگوں پہ لہجے کبھی اثرانداز نہیں ہوتے۔

٭٭٭٭٭

زندگی میں ہمیشہ آگے کی طرف دیکھنا چاہیئے۔ جو لوگ ماضٰ کی یادوں میں کھوئے رہتے ہیں۔ یا ماضی میں سرزد ہونے والی غلطیوں کا رونا روتے رہتے ہیں۔ اور ان غلطیوں سے سبق سیکھنے کی بجائے ہر وقت روتے دھوتے رہتے ہیں۔ وہ زندگی م یں کبھی کامیاب نہیں ہوتے ہیں۔

٭٭٭٭٭

(جاری ہے)

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 

 

 

جنہیں لفظ مقید نہ کر سکیں ان پہ لہجے کبھی اثرانداز نہیں ہوتے

Batey Kuch Adhoori c by Hina Shahid episode 3

جنہیں لفظ مقید نہ کر سکیں ان پہ لہجے کبھی اثرانداز نہیں ہوتے

Hina Shahid

I am an Urdu novel writer, passionate about it, and writing novels for several years, and have written a lot of good novels. short story book Rushkey Hina and most romantic and popular novel Khumarey Jann. Mera naseb ho tum romantic novel and lot of short stories write this

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button