شاعری
Teri Dustuk by HINA SHAHID
تیری دستک
از
حناء شاہد
رفتہ رفتہ رکھتے ہیں قدم
دل کی نگری بہت حسین بنا رکھی ہے
ہم نے بھی چاہا کل شام اسے دیکھ لیں
وہ باپردہ ہی گزر گیا اور ہم منتظر رہے
حسرتوں کی آنچ جلائے رکھنے سے کیا حاصل
لوگ تو جلتے دیے بھی بجھا دیتے ہیں
زندگی کے کچھ مان سنبھال رکھنا تم
ہم تو وہ ہیں جو دلوں کی دنیا اجاڑ دیتے ہیں
انہیں لگا پہلو میں راحت چھپی ہوتی ہے
انہیں کیا معلوم
یہ چند لمحوں کی راحت ہی تو برباد کر دیتی ہے
رفتہ رفتہ دھیمے دھیمے چلنا مسلسل ہی سہی
مگر ایسے چلنے سے کیا جو بلا وجہ چلنا ہو
محبتوں کی قیمتوں کی ادائیگی آسان نہیں ہوتی
جو سرِ عام عام ہو جائے وہ محبت نہیں ہوتی
To read more beautiful poetry, visit the website or click on the link below. If you like my poetry, you will like, comment and share. Thanks!!! www.hinashahidofficial.com
Bht umdhaaa
Nice 👍❤️
“دستک”
کبھی دستک تو دے درد دل پر اے دوست!
پیار امید سے کم نکلا تو سزائے موت دے دینا…
ہم وقت گزارنے والے نہیں رونق محفل ہیں
زندگی بھر یاد کرے گا کو ی کہ زندگی میں آیا تھا کوی ❤️❤️
Nice mis Kamal ker dia ha
ہم وقت گزارنے والے نہیں رونق محفل ہیں
زندگی بھر یاد کرے گا کو ی کہ زندگی میں آیا تھا کوی ❤️❤️