! " بلوری آنکھوں سے کاجل کی کئی دھاریں رخساروں پہ پھیل گئیں۔ اس سے پہلے کہ مزید چیختی اس…
جنہیں لفظ مقید نہ کر سکیں ان پہ لہجے کبھی اثرانداز نہیں ہوتے
جواب: ہم خود سے ہی کسی کو وہ مقام دے دیتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ فلاں شخس یا فلاں…
"یہ جو بلیک ساڑھی ہے اس کی کیا پرائس ہے۔۔۔۔۔؟؟؟" "جی سر! یہ بلیک والی۔۔۔۔۔۔۔! فورٹی سیون تھاؤنزنڈ۔۔۔۔۔۔۔! (سنتالیس ہزار)۔"…
جذبوں میں خماری بھر رہی ہے دلوں میں فاصلہ رکھتے ہیں
اب کے موتی ٹوٹ کر اس کے رخسار بھگو گیا۔ "یہ درد تو کچھ بھی نہیں ہے اس سے کہیں…