Uncategorizedشاعری
Hal-e-Dill by HINA SHAHID
حالِ دل
از
حناء شاہد
حالِ دل سنائیں تو سنائیں کسے
ہم اپنا بنائیں تو بنائیں کسے
بھرے شہر میں جی نہیں لگتا
اب پہلو میں بٹھائیں تو بٹھائیں کسے
تجھے دیکھنا چھوڑ رکھا ہے بڑے دنوں سے
تجھے سوچ کے دل جلائیں تو جلائیں کیسے
اپنی تو حالت ہی کچھ ایسی ہے
اپنا حال بتا کے رلائیں تو رلائیں کسے
جنہیں زندگی کے تھپیڑے نہ کچھ سکھا سکے
ان کو احوال حیات سنائیں تو سنائیں کیسے
اپنی تو حیات کچھ اس انداز سے گزری ہے حناء
دو پل خوشی جی کے آنسو بنائے ایسے ویسے
جس حاصل کی تلاش میں بھاگتے رہے بدرجہ اتم
وہ حاصل بھی ہوا تو اجڑے گلستاں کی ہستی جیسے
جس شجر کے سائے تلے سکھ کے سانس لیے
اسی شجر کی ٹہنی نے کانٹے چبھوئے ایسے ویسے
حالِ دل سنائیں تو سنائیں کسے
ہم اپنا بنائیں تو بنائیں کسے
Hum ne to us Raat b tujh ko maanga tha 💔💔
Jis raat log bakhshish ki Dua maangte he 💔💔
گنہگار ہوں گنہگاروں سے ہے واسطہ میرا
پرہیزگاروں سے میں اکثر پرہیز کرتا ہوں