تیرے عشق میں جھلی
میں نم آنکھوں سے پاگل ہو گئی
جو تو نے دیکھا تو میں جھلی ہو گئی
تیرے دل کے سمندر میں ڈوب گئی
تجھے دیکھتے ہی تیری ہو گئی
نہ چھوا کر آنکھوں سے
تیری آنکھوں کی تپش سے
میں مدہوش ہو گئی
جی کرتا ہے چرا کے رکھ لوں تجھے
تو سمندر سے بھی گہرا ہے
میں پھر بھی تیری ہو گئی
تجھے چاہنے سے زیادہ
تیری چاہت کے منتظر رہے
ہم تیرے توقف میں بھی صرف
تیرے ہی تیرے بن کے رہے
ہزار رستوں پہ چل کے دیکھا ہے
دل کی دنیا تیرے نام سے بسی رہی
تو لاکھ ستم ڈھا کے دیکھ لے
اس دل پہ
یہ دل تیرا ہے تیرا ہے
اور ہمیشہ تیرا ہی رہے گا
نہ دنیا چاہئیے
نہ دولت چاہئیے
اور نہ ہی کوئی اور آسائش
تو تیرے احساس سے عشق ہے
اور عشق ہی رہے گا
تیرے نام کی تسبیح
تیرے ہجر کا غم
اٹھایا ہے دل نے
اور اٹھائے گا صدا
تیرے عشق میں جھلی ہو گئی
ذرا محسوس تو کر
میں تیرے عشق میں جھلی ہو گئی
تیرے عشق میں جھلی ہو گئی
شاعری
حناء شاہد
٭٭٭٭٭٭٭٭
Tery Ishuq Main Jhulli By Hina Shahid
Tery Ishuq main Jhulli by Hina Shahid
Greetings! Very useful advice in this particular article! Its the little changes that will make the biggest changes. Thanks for sharing!