شاعری

Tot k Chaha by HINA SHAHID

ٹوٹ کے چاہا

حناء شاہد

ٹوٹ کے چاہا تجھے

اور

تو نے چاہت ہی چھین لی

اتنے تو گئے گزرے نہ تھے

جو محبت ہی چھین لی

ساتھ چلنے کے لیے

راستہ ضروری تو نہیں تھا

ہمسر کے ہوتے ہوئے

کوئی دوسرا ضروری تو نہیں تھا

مانا کے بہت عیب ہیں

ہمارے انداز میں

ذرا خود پہ بھی نظر ڈالیے

اتنے تو تم بھی پارسا نہیں تھے

چاہت میں کھوٹ

دل میں تجسس لیے ہو تم 

ہم نظریں جھکائے بیٹھے ہیں

اور ستم گر بنے ہو تم

عیب گری کرتے ہوئے

لجائے نہیں ہو تم

اک پل کو ذرا سوچتے

ساتھ کتنے رہے ہو تم

چاک اٹھا کے

اپنا ہی بدن بے لباس کرو گے تم

ذرا سوچنا تو

اور کتنا ہماری نظروں میں گرو گے تم

ٹوٹ کے چاہا تھا تجھے

اور

تو نے چاہت ہی چھین لی

اتنے تو گئے گزرے نہ تھے

جومحبت ہی چھین لی

Hina Shahid

I am an Urdu novel writer, passionate about it, and writing novels for several years, and have written a lot of good novels. short story book Rushkey Hina and most romantic and popular novel Khumarey Jann. Mera naseb ho tum romantic novel and lot of short stories write this

Related Articles

2 Comments

  1. ” ٹوٹ کے چاھے”

    سوچا تھا اسے ٹوٹ کر چاہیں گے…

    سچ مانو ٹوٹے بھی بہت اور چاہا بھی بہت….

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Check Also
Close
Back to top button