شاعری
کیا کہے گا
sad poetry / hina shahid official writer
کیا کہے گا کبھی ملنے بھی اگر آئے گا وہ
اب وفاداری کی قسمیں تو نہیں کھائے گا وہ
ہم سمجھتے تھے کہ ہم اس کو بھلا سکتے ہیں
وہ سمجھتا تھا ہمیں بھول نہیں پائے گا وہ
کتنا سوچا تھا پر اتنا تو نہیں سوچا تھا
یاد بن جائے گا وہ خواب نظر آئے گا وہ
سب کے ہوتے ہوئے اک روز وہ تنہا ہو گا
پھر وہ ڈھونڈے گا ہمیں
اور نہیں پائے گا وہ
اتفاقاً جو کبھی سامنے آیا
اب وہ تنہا تو نہ ہو گا جو ٹھہر جائے گا وہ